Thursday 1 February 2024

سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

 

‏سائفر کیس /تفصیلی فیصلہ جاری 

بانی پی ٹی آئی ،شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کا 77 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

سائفر کیس میں عمران خان کو 4 مختلف شقوں کے تحت مجموعی طور پر 4 دفعہ سزا سنائی گئی ہے،10،10 سال اور 2،2 سال یعنی 24 سال، اسی طرح شاہ محمود قریشی کو 20 سال، تمام سزائیں ایک ساتھ شروع ہونگی، تفصیلی فیصلہ 

سائفر کیس کے تفصیلی فیصلے میں 20 فائنڈنگز دی گئیں ہیں 

فائنڈنگز میں سائفر ،چشم دید گواہ ،سیکرٹ دستاویزات کی اہمیت شامل ہیں 

دونوں مجرمان کا دوران ٹرائل عدالت کے سامنے رویہ مد نظر رکھا گیا ہے ،عدالت 

دونوں مجرمان نے خودساختہ پریشانیاں بنائیں ،عدالت 

سائفر کیس 17 ماہ کی تحقیقات کے بعد دائر کیا گیا ،عدالت 

17 ماہ کی تحقیقات سے ثابت ہوا مقدمہ تاخیر سے دائر نہیں کیا ،عدالت 

بطور وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی کی ذمے داری تھی کہ سائفر واپس لوٹاتے ،عدالت 

وزارت خارجہ وزیر اعظم سے سائفر واپس نہیں مانگ سکتی ،عدالت 

اب تک بانی پی ٹی آئی نے سائفر واپس نہیں کیا ،عدالت 

کیس سائفر سے متعلق ہے جو وزارت خارجہ کو واشنگٹن سے موصول ہوا ،عدالت 

سائفر بہت حساس دستاویز ہے جس سے امریکہ پاکستان کا ایک دوسرے پر بھروسہ بھی جڑا ہے ،عدالت 

25 گواہان کا بیان قلمبند کیا گیا ،سماعت میں وکلاء صفائی غیر سنجیدہ دکھائی دیے ،عدالت 

27 جنوری کو وکلا صفائی غیر ھاضر تھے ،سرکاری وکیل موجود تھا ،عدالت 

بانی پی ٹی آئی ،شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکیل کے ساتھ بد تمیزی کی ،فائلیں پھینکیں ،عدالت 

وکلاء صفائی عثمان گل ،علی بخاری کے پہنچنے پر جرح کی تیاری کے لئے وقت دیا ،عدالت 

جب جرح کا کہا تو وکلاء صفائی نے انکار کر دیا جس کے بعد سرکاری وکیل نے جرح کی ،عدالت 

ہمدردیاں لینے کے لئے بے یارومددگار بننے کی کوشش کی ،عدالت 

فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کے لئے نہیں ،عدالت 

سائفر کو اپنے لئے استعمال کیا گیا جس کا اثر پڑا ،عدالت 

بطور وزیر اعظم ،وزیر خارجہ اپنے عہد کی خلاف ورزی کی ،عدالت 

پاکستان اور امریکہ کے تعلق کو نقصان پہنچا

عمران خان نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کا فیصلہ 

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے جان بوجھ کر جھوٹ بولا ،عدالت 

اعظم خان کا بیان سچائی پر مبنی تھا جس نے پراسیکیوشن کے دلائل کو مضبوط کیا ،عدالت 

سائفر کے ذریعے دیگر ممالک سے رابطے کے سسٹم کی سالمیت پر سمجھوتہ کیا گیا ،عدالت 

سائفر کے معاملے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑا جس سے دشمنوں کو فائدہ ہوا ،عدالت

عمران خان اور شاہ محمود قریشی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مجرم ثابت ہوئے ہیں، دونوں کو 10،10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جاتی ہے،عدالت

 جو ثبوت عدالت میں پیش کئے گئے وہ ناقابل تردید ہیں، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا تفصیلی فیصلہ

تکلیف دہ یہ ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود نے کیس کی پیروی کے لئے کئی وکلا تبدیل کئے، تاخیری حربے اپنائے اور کیس کی کارروائی کو مذاق سمجھا، عدالت 

عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے کیس میں تاخیر کے لئے چھپن چھپائی کا کھیل کھیلا، عدالت 

دونوں سماعت عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے نا مناسب رویہ روا رکھا، وکلا نے قانون کا مذاق اڑایا، عدالت 

عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکیل کے ساتھ بدتمیزی کی، فائلیں اُٹھا کر پھینکیں، تفصیلی فیصلہ

Post Top Ad

Pages