Friday 19 January 2024

عدت میں نکاح کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سٹے آرڈر جاری کر دیا


‏عدت میں نکاح کیس کیخلاف درخواست پر عمران خان کے وکیل نے کیا دلائل دیے؟ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے کیا اہم ریمارکس دیے؟

ہائیکورٹ نے سٹے آرڈر کیوں جاری کیا؟ 

عدالتی کارروائی کا مکمل احوال 👇


اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور بشری بی بی کے عدت میں نکاح پر بنائے گئے کیس میں اسٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا جبکہ بشری بی بی کے سابق شوہر اور کمپلیننٹ خاور مانیکا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25جنوری تک جواب طلب کر لیا ہے۔

 چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے قانون کے مطابق تو نکاح اگر عدت میں ہوا تو وہ بعد میں ریگولرائز ہو جاتا ہے۔ اگر نکاح باقاعدہ بھی نہیں ہوتا تو اس میں جرم کیا ہے؟

چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان اور بشری بی بی کی عدت میں نکاح کیس کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ پٹیشنرز کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ساری ڈسٹرکٹ جوڈیشری اڈیالہ جیل میں موجود ہے۔ آج انہوں نے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے ہیں۔ 

چیف جسٹس نے کہا گواہوں کے بیان ریکارڈ کرانے کو روک دیتے ہیں کیس بتائیں ہے کیا ؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا اگر کمپلیننٹ کا بیان بھی مان لیا جائے تو طلاق کے 48 دنوں کے بعد نکاح ہوا۔ 

عدالت نے استفسار کیا عمومی طور پر عدت کا دورانیہ کتنا ہوتا ہے ؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عمومی طور پر عدت کی مدت 90 روز ہوتی ہے لیکن تقی عثمانی صاحب نے اس میں وضاحت کی ہے۔ عدت کی مدت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، سپریم کورٹ کے شریعت ایپلیٹ بینچ کی اس ججمنٹ کے ہوتے ہوئے کمپلینٹ سرے سے بنتی ہی نہیں۔

 چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے فرض کریں کہ اس متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود نہ ہو، قانون کے مطابق تو نکاح اگر عدت میں ہوا تو وہ بعد میں ریگولرائز ہو جاتا ہے۔ اگر نکاح باقاعدہ بھی نہیں ہوتا تو اس میں جرم کیا ہے؟ آپ نے اس درخواست میں کیا چیلنج کیا ہے؟ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہا ہم نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جاری سمن چیلنج کیے ہیں۔ تسلیم شدہ ہے کہ 496 بی میں دو گواہ موجود نہیں ہیں۔ اس کے باوجود چارج فریم ہو چکا، کیس کو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے آج رکھا ہوا ہے۔ 

عدالت نے ٹرائل کورٹ کو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روکتے ہوئے کمپلیننٹ خاور مانیکا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 25جنوری تک ملتوی کر دی

Post Top Ad

Pages